اسرائیلی فوج نے عارضی جنگ بندی ختم کرکے غزہ پر فضائی حملوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے جنوبی شہر بیرشیبا میں غزہ سے داغے جانے والے مبینہ تین راکٹوں کو جواز بناتے ہوئے غزہ پر تازہ فوجی حملے کے احکامات جاری کئے ہیں۔
اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے ایک اسرائیلی عہدیدار نے بتایا کہ بنیامین نیتن یاہو نے فوج کو غزہ میں حماس کے ٹھکانوں پر حملے کی ہدایت کی ہے۔
اسرائیلی فوج کی ترجمان نے بھی تصدیق کی ہے کہ راکٹ حملوں کے بعد غزہ میں فضائی کارروائی کا سلسلہ دوبارہ شروع کردیا گیا ہے۔
فلسطینی شاہدین اور سیکیورٹی سروسز نے بتایا ہے کہ شمالی غزہ پر اسرائیلی
طیاروں نے بمباری کی ہے جس میں فی الحال کسی کے زخمی یا نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوسکی۔
یہ پانچ روز سے جاری جنگ بندی کے بعد اسرائیل کی جانب سے کیا جانے والا پہلا حملہ تھا۔
اسرائیلی فوج نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ حماس کے نئے راکٹ حملوں کے جواب میں غزہ بھر میں " دہشت گردی کے مراکز" کو ہدف بنایا جائے گا۔
خیال رہے کہ غزہ پر آٹھ جولائی سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک دو ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں بڑی تعداد عام شہریوں کی ہے۔
حماس اور اسرائیل کے درمیان طویل جنگ بندی کے لیے مصر کی جانب سے کوششیں کی جارہی ہیں جس کے نتیجے میں خطے میں گزشتہ پانچ روز سے بمباری کاسلسلہ تھما ہوا تھا۔